ذرائع:
پاکستان میں قومی اسمبلی اور صوبائی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد گنتی جاری ہے۔ ووٹنگ جمعرات کی صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوئی اور شام ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہی۔ ووٹنگ کی گنتی کے درمیان رجحانات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ تاہم سرکاری نتائج آج یعنی 9 فروری تک آنے کی توقع ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں جملہ 336 نشستیں ہیں۔ ان میں سے 266 سیٹوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ باقی نشستیں محفوظ ہیں۔ پاکستان میں بنیادی طور پر 3 جماعتوں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ان میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک کے ابتدائی رجحانات میں عمران کی حمایت کرنے والے آزاد
امیدوار 120 نشستوں پر آگے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی۔ ووٹنگ کے دوران ملک میں کئی گھنٹوں تک موبائل اور انٹرنیٹ خدمات تقریباً بند رہیں۔ اس دوران نیوز چینلز نے اپنی ویب سائٹس سے انتخابی نتائج کی تعداد کو ہٹا دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اور نگ زیب نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے ساتھ مرکز میں بھی ہماری حکومت بنے گی۔ اس سے عوامی خدمت کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس بند ہے جس کی وجہ سے نتائج آنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ لیکن مسلم لیگ ن کی پوزیشن مضبوط ہے۔پاکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کمیونیکیشن میں خلل کی وجہ سے نتائج تاخیر سے آرہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق مانسہرہ کی نشست این اے 15 سے مسلم لیگ ن کے نواز شریف ہار گئے ہیں۔ یہاں آزاد امیدوارنے کامیابی حاصل کی۔