حیدرآبادیکم اکتوبر(یواین آئی) مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعلی تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے حالیہ دنوں میں سرکاری عہداروں کو ہدایت دی تھی کہ دیہی اور شہری علاقوں میں مکانات،پلاٹس، اپاٹمنٹس،فلیٹس اور دیگر غیر زرعی جائیدادوں کے رجسٹریشن کوبہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو ان کی جائیدادوں کے آئن لائن رجسٹریشن میں مدد ملے اور دھرانی پورٹل کے آغاز کا مقصد ہی اراضیات کے ریکاڈس کو شفاف بنانا تھا مگر دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر بعض اضلاع سے یہ اطلاعات
مل رہی ہے کہ سرکاری اہلکار سروے کرتے ہوئے گھر گھر پہنچ کر گھروں سے اور ارکان خاندان کے متعلق تفصیلات اکھٹا کررہا ہے جس سے اضلاع کے مسلمانوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس پر وضاحت کریں اور عوام میں پائی جانی والی تشویش کو دور کرے کیونکہ حکومت نے صرف ایل آر ایس اسکیم کا اعلان کیا ہے اس کا اطلاق صرف زرعی وغیر زرعی ارضیات وجائیدادوں پر ہوتا ہے اس اسکیم کا گھروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھروں کیلئے بی آر ایس اسکیم ہوتی ہے۔