نئی دہلی ، 06 جون (یواین آئی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ملک میں دہلی میں سب سے زیادہ کورونا ٹیسٹ دہلی میں ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیشتر نجی اسپتالوں کا تعاون مل رہا ہے لیکن کچھ اسپتال من مانی کررہے ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مسٹر کیجریوال نے ہفتہ کے روز یہاں ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کے احکامات کے باوجود کچھ نجی اسپتالوں میں ان کے مالکان کے کہنے پر من مانی کررہے ہیں ، ان کو بخشا نہیں جائے گا۔ تمام نجی اسپتالوں کو اپنے یہاں 20 فیصد بیڈ کورونا کے مریضوں کےلئے ریزرو ہونے لازمی ہیں اور جو لوگ ایسا نہیں کریں گے ان کے اسپتال کو پوری طرح سے کورونا کے لئے وقف کردیا جائےگا۔
انہوں نے بتایا کہ منگل کو ایک ایپ لانچ کیا گیا تھا جس کے تحت اسپتال میں خالی بستروں کے بارے میں معلومات ملنا شروع ہوگئیں۔ اس دوران شکایت موصول ہوئی کہ کچھ اسپتال ایپ میں خالی بستر دکھائے جانے کے باوجود مریضوں کو بھرتی نہیں کررہے ہیں۔ ایسے اسپتالوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اب حکومت کے نمائندے تمام نجی اسپتالوں کے رسیپشن پر موجود
ہوں گے جو اسپتال کے خالی بستروں کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کورونا ایپ سے لوگوں نے بے حد فائدہ اٹھایا ہے کیونکہ جب اس کا آغاز کیا گیا تو مختلف اسپتالوں میں 2800 مریض داخل تھے اور اب 3900 مریض ایپ کی مدد سے داخل ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اسپتال کورونا میں مشتبہ مریضوں کو داخل کرنے سے انکار نہیں کرے گا۔ اسپتال کو اس کا ٹیسٹ کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کورونا کی جانچ بند کرنے کی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 5300 ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں جو کسی بھی ریاست سے زیادہ ہیں۔ یہاں 42 لیبز میں کورونا ٹیسٹ کروائے جارہے تھے ، لیکن چھ لیبوں کی غفلت کے خلاف کارروائی کی گئی تھی اور اب 36 لیب میں ٹیسٹ کئے جارہے ہیں۔ ان میں سے 17 لیب سرکاری اور باقی نجی ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح لوگوں کی جانیں بچانا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ وہ لوگوں کو بغیر علامات کی جانچ پڑتال نہ کروائیں تاکہ نظام کا آسانی سے انتظام کیا جاسکے۔ اگر لوگ علامات کے بغیر جانچ پڑتال کے لئے آتے ہیں تو لوگوں میں افراتفری پھیل جاتی ہے اور اسپتالوں اور لیبوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔