ممبئی، 7 فروری (ایجنسی) ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی )نے عالمی مطالبہ میں سستی اور تجارتی شعبے میں دئے جانے والے قرض کے محدود دائرے کے پیش نظر نے موجودہ مالیاتی سال کے لئے ترقی کی شرح کا اندازہ 7.4 فی صد سے کم کرکے 7.2 فیصد کر دیا ہے۔
بینک کی مونیٹری پالیسی کمیٹی موجودہ مالی سال کی چھٹی اور آخری دو ماہی میٹنگ کے بعد جاری کردہ بیان میں یہ بات کہی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے دسمبر کی میٹنگ کے بعد آئندہ 31 مارچ 2018-19 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئے جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 7.4 فی صد رہنے کی بات کہی گئی تھی لیکں مرکزی اعداد و شمار کے دفتر نے موجودہ مالی سال میں ترقی کی شرح 7.2 فیصد رہنے کی بات کہی ہے۔
لہذا، بینک نے بھی 7.2 فیصد تک کم کر دیا ہے۔
سنٹرل بینک نے کہا ہے کہ تجارتی شعبے کے لئے مجموعی طور پر کل قرض بڑھانے اور مجموعی طور پر مالی بہاؤ مضبوط ہے، لیکن اس کا دائرہ اب بھی تک وسیع نہیں ہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کی قیمتوں میں کمی کے باوجو عالمی مانگ میں سستی بحران پیدا کرسکتی ہے ۔ تجارتی جنگ اور اس کے ساتھ منسلک غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی ترقی کی رفتار بھی سست ہے۔ اس نے کہا کہ "ان عوامل کو ذہن میں رکھتے ہوئےمالی سال ، 2019-20 کی پہلی چھ ماہی کے لئے بھی ترقی کی شرح 7.5 فیصد سے کم کردیا گیا ہے۔ اب یہ تخمینہ 7.2 سے 7.4 فی صد کاہے۔ آئندہ مالی سال کے تیسرے سہ ماہی کے لئے، آر بی آئی نے پہلی بار ترقی کی شرح کا اندازہ جاری کرتےہوئے اس کے 7.5 فیصد رکھا ہے۔ اس کے علاوہ پورے مالی سال میں ترقی کی شرح 7.4 فی صد رہنے کی بات کہی ہے۔