نئی دہلی، 21 نومبر (یواین آئی) انتخابی بانڈ اور پبلک سیکٹرمیں سرمایہ کشی پر کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کی طرف سے بحث کرائے جانے کے لئے دیئے گئے نوٹس کو مسترد کئے جانے سے ناراض ان پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے جمعرات کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر نہیں ہو سکا اور کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے اور ضروری دستاویزات کے ایوان ٹ کے ٹیبل پر رکھے جانے کے بعد چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس کے بی کے ہری پرساد اور بائیں بازو کے کے راگیش سمیت کئی اراکین نے انتخابی بانڈ اور سرکاری شعبہ کی کمپنیوں میں
سرمایہ کشی کے خلاف نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان نوٹس کو منظور نہیں کر رہے ہیں کیونکہ اب یہ ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل اہم معاملہ تھا تو اراکین کو اجازت دی گئی تھی۔
اس کے بعد انہوں نے وقفہ صفر شروع کرتے ہوئے کانگریس کی وپلو ٹھاکر کو اپنی بات رکھنے کے لئے نام پکارا تو کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کے رکن اپنی اپنی نشستوں سے اٹھ کر زور زور سے بولنے لگے۔ کانگریس کے ایوان میں ڈپٹی لیڈر آنند شرما بھی کچھ بول رہے تھے لیکن شور شرابہ میں سنا نہیں جا سکا۔ اس دوران مسٹر نائیڈو نے زور زور سے بول کر ارکان سے کہا کہ آپ میری سیٹ پر آ جائیں اور اس سلسلے میں فیصلہ لے لیں۔