نئی دہلی، 2 دسمبر (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین وزیر اعظم نریندر مودی کو ’درانداز‘ کہنے پر پیر کو راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا اور کہا کہ ایوان کو اس بیان کی مذمت کرنی چاہئے۔
ایوان میں کھانے کے وقفہ کے بعد کارروائی شروع ہونے کے پر ڈپٹی چیرمین ہری ونش نے ’الیکٹرونک سگریٹ(پیداوار، بنانے، برآمد، درآمد، نقل وحمل، بیچنے، تقسیم کرنے، جمع کرنے اور اشتہارات) پر پابندی بل 2019‘ پر بحث کرانے کی کوشش کی تو بی جے پی کے بھوپندر یادو نے انتظام کا سوال کیا اور کہا کہ لوک سبھا کے ایک رکن نے وزیراعظم کے خلاف نازیبا لفظوں کا استعمال کیا ہے۔ اس رکن نے وزیراعظم
کے لئے ’درانداز‘ لفظ کا استعمال کیا ہے۔ ایوان کو اس کی مذمت کرنی چاہئے۔
اس پر کانگریس کے بی کے ہری پرساد، ریپن بورا اور دگ وجے سنگھ کھڑے ہوگئے اور کہا کہ دوسرے ایوان کے معاملوںکا ذکر اس ایوان میں نہیں کیا جاسکتا ہے۔
مسٹر ہری ونش نے کہا کہ انتظام کا سوال صرف ایوان میں موجودہ کارروائی کے معاملے میں اٹھایاجاسکتا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے سبھی اراکین کھڑے ہوگئے اور ’معافی مانگو، معافی مانگو‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ڈپٹی چیرمین کی طرف بڑھنے لگے۔
مسٹر ہری ونش نے اراکین سے امن قائم رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ایوان چلانے میں سبھی لوگوں کا تعاون چاہئے۔