نئی دہلی، 3 مارچ (یو این آئی) دہلی تشدد پر بحث کرانے پر برسراقتدارپارٹی اور اپوزیشن کے درمیان راجیہ سبھا میں آج رضامندی ہوگئی لیکن راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو سے منظوری ملنے کے فورا بعد ہی بدھ کو اس پر بحث شروع ہوگی۔
ایوان میں اپوزیشن اراکین نے تشدد کے واقعات پر فورا بحث کرانے کا مطالبہ کا لیکن برسراقتدار فریق اس پر راضی نہیں ہوا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دومرتبہ ملتوی کرنے کے بعد پورے دن کے لئے ملتوی کردی گئی۔
اپوزیشن کے ہنگامہ کے وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سال نہیں ہوپایا اورراجیہ سبھا میں منگل کو دہلی تشدد کے سلسلے میں
برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان نوک جھونک اور زبردست ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوسری مرتبہ تین بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
لنچ کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ضروری دستاویز ایوان میں پیش کئے اور مرکزی سنسکرت یونیورسٹی بل 2019 پر مزید بحث کےلئے انا ڈی ایم کے این نونیت کرشن کا نام پکارا گیاتو کانگریس سمیت اپوزیشن کے سبھی اراکین کھڑے ہوگئے اور دہلی تشدد پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے۔ کانگریس کے آنند شرما نے لا اینڈ آرڈر کے تعلق سے سوال کرنے کی کوشش تو ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ افراتفری کے دوران نظم ونسق پر سوال نہیں کیا جاسکتا۔