نئی دہلی، 10دسمبر(یو این آئی) وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے آج آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کی ورچول میٹنگ میں چین کا نام لیے بغیر کہا کہ تمام رکن ممالک کو احتیاط برتنا چاہیے اور کوئی ایسا اقدام نہیں کیا جانا چاہیے جس سے صورتحال مشکل ہو جائے چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں گذشتہ ماہ سے بھی زیادہ وقت سے جاری فوجی تعطل کے درمیان مسٹر سنگھ نے جمعرات کو ورچول میٹنگ کے دوران چین کے وزیر دفاع کی موجودگی میں یہ بات کہی۔
مسٹر سنگھ نے ویت نام کے شہر ہنوئی میں منعقدہ 14 ویں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ پلس میں کہا،’باہم یقین واعتماد کو جلا بخشتے ہوئے جب ہم اپنی سرگرمیوں میں احتیاط برتتے ہیں اور اس طرح کی کاروائی سے بچتے ہیں جس سے صورتحال مشکل بن سکتی ہے تو ہمیں خطے میں
لمبے عرصے تک امن قائم رکھنے میں کامیابی ملے گی‘۔
اس میٹنگ میں 10 آسیان ممالک اور8 ساجھیدار ملکوں کے نمائندوں نے حصہ لیا۔اے ڈی ایم ایم پلس کی یہ 10ویں میٹنگ تھی۔ اس موقع پر ایک خصوصی انعقاد بھی کیا گیا جس میں ویت نام کے وزیر اعظم نیویین جوآن اور وزیر دفاع نے حصہ لیا۔ مسٹر سنگھ نے اس خصوصی نشست سے خطاب کیا۔
وزیردفاع نے کہا کہ دہشت گردی خطے اور دنیا کے لیے ایک بڑی لعنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والا اور اسے پناہ دینے والا نظام ہندوستان کے ہمسائے سمیت کئی مقامات پر ابھی بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے پرزور ڈھنگ سے مل کر لڑنے کے لیے مضبوطی سے پابند عہد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے بین الاقوامی نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔