نئی دہلی، 22 ستمبر (ایجنسی) رافیل طیارے سودے کے بارے میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند کے بیان کے بعد آفسیٹ سمجھوتے پر حکومت نے ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اس کی کا کوئی کردار نہیں ہے اور اس معاملے میں بلاوجہ تنازع پیدا کیا جارہا ہے۔
مسٹر اولاند کے جمعہ کو فرانسیسی میڈیا میں آنے والے انٹرویو میں کہا گیا ہے کہ رافیل سودے کے آفسیٹ سمجھوتے میں ریلائنس ڈیفنس انڈسٹریز کو شراکت دار بنانے کی تجویز ہندوستان کی تھی اور طیارہ ساز کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن کے پاس ریلائنس کے
علاوہ دیگر متبادل نہیں تھا۔
اس کے بعد وزیر دفاع نے کہا تھا کہ آفسیٹ سمجھوتے میں اس نے کسی طرح کی مداخلت نہیں کی ہے اور مسٹر اولاند کے بیان سے متعلق رپورٹ کی حقیقت کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
کانگریس صدر راہل گاندھی کی جانب سے سنیچر کو اس معاملے میں وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کے بعد وزیر دفاع نے ایک بار پھر کہا کہ آفیسٹ سمجھوتے میں ہندوستانی شراکت دار کے انتخاب میں حکومت کا کوئی رول نہیں رہا اور یہ طیارہ ساز فرانسیسی کمپنی کا ہی فیصلہ ہے۔