قطر/30نومبر(ایجنسی) برطانیہ کی ایک خاتون نے قطر کی عدلیہ پر شدید تنقید کی ہے۔ قطری عدالت نے برطانوی خاتون شہری کی آبرو ریزی کے بعد اسے قتل کرنے اور اس کی لاش کو نذر آتش کرنے کے والے مجرم کو صرف پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ قطری عدالت کے "غیر منصفانہ" فیصلے پر مقتولہ کے خاندان نے قطری حکومت اور عدلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کے مطابق قطر کی ایک فوج داری عدالت نے مقامی شہری کو برطانیہ کی 24 سالہ Lauren-Patterson لورین پیٹرسن کو سنہ 2013ء کو ریپ کے بعد قتل کرنے اور اس کی لاش کو جلانے کے الزام
میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مجرم نے مقتولہ کی لاش ایک صحرا میں لے جا کر نذرآتش کردی تھی۔
برطانوی اخبار"دی سن" کے مطابق قطر کی عدالت نے ملزم کو پہلے فیصلے میں سزائے موت سنائی تھی۔ اس نے سزا کے خلاف اپیل کی توعدالت نے اس کی سزائے موت 10 سال قید میں تبدیل کر دی مگر اب عدالت نے اس کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے صرف پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مقتولہ کی والدہ الیسن پیٹرسن نے قطری عدالت کے فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطری عدالت نے ظالم کا ساتھی ہونے کا ثبوت دیا ہے۔