امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی مبینہ طور پر اندرونی کہانیوں سے پردہ اٹھانے والی کتاب کی مصنفین کا کہنا ہے کہ اس کو قبل از وقت ریلیز کیا جار ہا ہے۔
'فائر اینڈ فیوری، ان سائڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس' نامی کتاب اگلے منظرعام پر آنی تھی اور ٹرمپ کے وکلا نے اس کی اشاعت کو روکنے کی کوشش کی تھی۔
مائیکل وولف کی کتاب 'فائر اینڈ فری: انسائیڈ ٹرمپ وائٹ ہاوس' آئندہ منگل کو ہونی تھی تاہم اب مائیکل وولف کا کہنا ہے یہ جمعے سے خریداری کے دستیاب ہے۔
صدر ٹرمپ کے وکلا کا کہنا ہے اس کتاب میں متعدد غلط بیانات شامل ہیں۔
اس کتاب میں صدر ٹرمپ کے سابق بااعتماد ساتھی سٹیوو بینن سے منسوب کی گئی معلومات میں کہا گیا ہے کہ مسٹر بینن روسیوں سے ہونے والی ایک ملاقات کو غداری سمجھتے ہیں۔
صدارت کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی قابلیت پر سوالات اٹھانے کے علاوہ، ان کی بیٹی ایونکا ٹرمپ صدر بننے کے خواب اور ان کی اہلیہ کے رونے کے قصے بھی صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: انسائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ کا حصہ ہوں گے۔
لیکن دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے کتاب کے مصدقہ ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اگست میں فارغ کیے گئے اپنے قریبی مشیر سٹیوو بینن کے بارے میں کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی نوکری چھوٹنے کے بعد ان کا دماغ خراب ہو چکا ہے۔
سٹیو بینن نے صحافی مائیکل وولف سے امریکی انتخاب میں
روسی مداخلت کے بارے میں جاری تفتیش کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی توجہ کا مرکز منی لانڈرنگ ہوگا اور وہ لوگ ڈونلڈ جونیئر کو قومی ٹی وی پر انڈے کی طرح توڑ دیں گے۔'
وکلا کی رائے کیا ہے؟
لیگل نوٹس میں مصنف اور کتاب کے پبلشر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’فوری طور پر کتاب کی اشاعت روکیں اور مزید معلومات جاری کرنے سے اجتناب کریں۔‘
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق لیگل نوٹس میں صدر ٹرمپ کے وکلا کی جانب سے قانونی چارجوئی کی بات بھی کی گئی ہے۔
اے بی سی نیوز کے مطابق لیگل نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کتاب میں ’بظاہر معلومات کے لیے سورس یا ذریعہ استعمال نہیں کیا گیا اورڈونلڈ ٹرمپ کی شہرت کو نقصان پہنچانے جیسے بیانات کو بغیر ذرائع کے شامل کیا گیا ہے۔‘
کتاب کے مصنف اور پبلشر کی جانب سے ابھی تک مؤقف سامنے نہیں آیا۔
کتاب کس مواد پر مشتمل ہے؟
کتاب میں مندرجہ ذیل دعوے کیے گئے ہیں:
صدر ٹرمپ انتخابات میں جیت پر حیران اور خوفزدہ تھے
ان کی بیوی میلانیا ٹرمپ کی جیت پر روئی تھیں
ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری پر انتہائی غصے میں تھے۔ انھیں غصہ تھا کہ سب سے بڑے ستاروں نے اس موقعے پر آنے سے انکار کر دیا تھا۔
صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس سے خوف کھاتے تھے
اس کتاب میں دو سو لوگوں سے انٹرویو کیا گیا ہے۔