نئی دہلی، یکم مارچ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت میں تحقیق اور ترقی کے لئے نجی شعبے میں زیادہ سے زیادہ شراکت کی ضرورت پر زور دیا ہے مسٹر مودی نے پیر کو زراعت اور کسان بہبود سے متعلق بجٹ کی فراہمی کے موثر نفاذ کے بارے میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبے پر اعتماد بڑھنے سے کاشتکاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔ اب کاشتکاروں کو یہ اختیارات دینا ہوں گے جس میں وہ صرف گندم اور دھان کی کاشت تک ہی محدود نہیں ہیں۔ آپ نامیاتی کھانے سے متعلق سلاد سبزیوں کو اگانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس طرح کی بہت ساری فصلیں ہیں جن کی کاشت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ویڈ (سمندری سوار) اور بیج ویکس کے لئے بازار تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ویبنار میں زراعت ، دودھ ، ماہی گیری ، سرکاری ، نجی اور کوآپریٹو سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز اور دیہی
معیشت کو مالی اعانت فراہم کرنے والے بینکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیر زراعت نے بھی اس ویبنار میں شرکت کی۔
وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے چھوٹے کسانوں کو مرکز میں رکھنے کے حکومت کے ویژن کاخاکہ پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان چھوٹے کسانوں کو با اختیار بنانے سے ہندوستانی زراعت کو بہت سے مسائل سے نجات حاصل کرنے میں بڑی مدد ملے گی۔ انہوں نے اس مرکزی بجٹ میں زراعت کے لئے کچھ التزامات مثلا مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری کےسیکٹر کو ترجیح دیتے ہوئے زرعی قرض کے نشانہ کو بڑھا کر 1650000 کروڑ روپے کرنا، دیہی بنیادی ڈھانچہ کے فنڈ کو بڑھا کر 40000 کرور روپے کرنا ، مائکرو آبپاشی کے لئے بجٹ کو دوگنا کرنا، آپریشن گرین اسکیم کے د ائرہ کار کو توسیع دے کر خراب ہونے والی مصنوعات تک بڑھانا اور مزید1000 منڈیوں کو ای – نیم کے ساتھ جوڑنے جیسے امور پر روشنی ڈالی۔