نئی دہلی، 26جون (ایجنسی)سرکردہ اردو صحافیوں نے مرکزی وزیر اطلاعات ونشریات پرکاش جاویڈ کر سے ملاقات کرکے انہیں اردو اخبارات وجرائد کے مسائل سے آگاہ کیا۔
گذشتہ شب نئی دہلی کے ہوٹل سوریہ میں این سی پی کے جنرل سیکریٹری ڈی پی ترپاٹھی کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ میں کچھ سینئر اردو صحافیوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا تاکہ وہ مہمان خصوصی پرکاش جاویڈ کر کے ساتھ اردو اخبارات کو در پیش مسائل پر تبادلہ خیال کرسکیں۔مرکزی وزیرنے اپنی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دیگر ہندوستانی زبانوں کے ساتھ ساتھ اردو زبان سے خاص لگاؤ ہے اور وہ فروغ انسانی وسائل کی وزارت میں رہ کر قومی اردو کونسل کے توسط سے اردو کے فروغ کی کوششوں میں شامل رہے ہیں۔
اس موقع پر این سی پی کے سینئر لیڈر سید جلال الدین نے مدعو صحافیوں کو وزیر محترم سے متعارف کرایا اور گفتگو کا آغاز کیا۔اردو صحافیوں نے آل انڈیا
ریڈیو‘دور درشن‘پی آئی بی‘پبلی کیشن ڈویژن اور دیگر نشریاتی اداروں میں اردو عملے کی شدید قلت کی طرف توجہ دلائی۔
آل انڈیا اردو ایڈیٹر س کانفرنس کے سیکریٹری معصوم مرادآبادی نے کہا کہ 2016میں نافذ کی گئی ڈی اے وی پی کی سخت پالیسی کی وجہ سے چھوٹے اور درمیانی درجے کے اخبارات کو بہت نقصان پہنچا ہے اور ان میں سے بیشتر موت وزیست کے مراحل سے دو چار ہیں۔
ادیب اور صحافی شاہد ماہلی نے کہا کہ آل انڈیا ریڈیو اور دور درشن جیسے اداروں میں اردو جاننے والے نایاب ہوتے جارہے ہیں۔
اس موقع پر سینئر صحافی اور کالم نگار سراج نقوی اور ایم ودود ساجد نے بھی اردو زبان اور اردو صحافت کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں کارآمد تجاویز پیش کیں۔وزیر اطلاعات ونشریات نے یقین دلایا کے وہ اردو اخبارات کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔اس موقع پر گلوکارہ اور ادکارہ سلمیٰ آغا اور شاعر ملک زادہ جاوید بھی موجود تھے۔