نئی دہلی، 12 مارچ (یواین آئی) راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ دہلی میں گزشتہ دنوں ہوئے تشدد کے دوران پولیس اپنی ذمہ داری انجام دینے میں ناکام رہی اور حکومت کو اب لوگوں کو انصاف دینے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہیے۔
کانگریس کے لیڈرکپِل سبل نے دہلی کے کچھ حصوں میں امن و قانون کی حالیہ صورتحال پر مختصر مدتی بحث کا آغاز کرتے ہوئے الزام لگایا کہ دہلی پولیس تشدد بھڑکانے والوں کا ساتھ دے رہی تھی اور ثبوت کوضائع کرنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے کو توڑا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے کچھ علاقوں میں 24 فروری کو دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی لیکن پولیس نے کارروائی نہیں کی۔
مسٹر سبل نے کہا کہ اشتعال انگیز تقریروں کے بعد تشدد کے واقعات رونما ہوئے جن میں53 افراد مارے گئے۔ ان میں سے 32 ایک فرقے کے اور 12 ایک
دیگر فرقے کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز تقریر کرنے پر تین سال کی سزا کا التزام ہے لیکن ایسی تقریر کرنے والے لوگوں کے خلاف معاملے درج نہیں کئے گئے۔ بیان نہ دینے کے باوجود جموں و کشمیر کے فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فسادات کی جانچ کے لئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی ہے لیکن انھیں شبہ ہے کہ بے قصور لوگوں کو ملزم بنایا جائے گا اور فسادیوں کو بچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لوگوں کے گھروں میں لوٹ پاٹ کی گئی اور بعد میں گھروں کو نذرآتش کردیا گیا۔ اس دوران ایک 85 سالہ ضعیف شخص کو جلایا گیا اور 22 سالہ نوجوان کو قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہا ہائی کورٹ نے دو بجے معاملے کی سماعت کی جس کے بعد زخمیوں کو راحت دی گئی اور انہیں سرکاری اسپتالوں میں بھرتی کرایا گیا۔