نئی دہلی، 17 دسمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 'پیگاسس' جاسوسی تنازعہ کی تحقیقات کے لیے مغربی بنگال حکومت کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن کے قیام پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو اس کے کام پر روک لگا دی۔
جسٹس این۔ وی۔ رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بنچ نے ریاستی حکومت کے ذریعہ جسٹس مدن بی۔ لوکور کی صدارت میں تشکیل دیے گئے کمیشن آف انکوائری کے کام پر فوری طور پر روک دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بنچ نے لوکور کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب
کیا۔
درخواست گزار رضاکارانہ تنظیم 'گلوبل ولیج فاؤنڈیشن چیریٹیبل ٹرسٹ' اور دیگر کی طرف سے مفاد عامہ کی عرضیوں کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے نوٹس جاری کیا۔
غیر سرکاری تنظیم نے سپریم کورٹ سے ریاستی حکومت کی طرف سے قائم کردہ کمیشن کے کام پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 27 اکتوبر کو ایک آزاد ماہر کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی جانب سے اسی معاملے کی تحقیقات کے لیے الگ کمیشن تشکیل دینا ناانصافی ہے۔