سری نگر ، 21 جولائی (ایجنسی) نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوک سبھا میں گزشتہ شام اپنی تقریر میں پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان کے ساتھ کوئی راستہ نہیں نکالا جاسکتا، تب تک بات نہیں بنے گی۔
انہوں نے کہا ' میں کشمیری ہوں اور میں کشمیر پر بات کروں گا، ہم لوگ امن چاہتے ہیں اور یہ امن اُسی صورت میں ممکن ہے جب پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔ اگر نارتھ کوریا اور امریکہ، جو کل تک ایک دوسرے کے خلاف بم برسانے کی باتیں کررہے تھے، ایک میز پر آسکتے ہیں، ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے۔ اگر روس اور امریکہ مذاکرات کرسکتے ہیں تو پھر ہندوستان اور پاکستان کے
درمیان دوستی کیوں نہیں ہوسکتی'۔
مرکزی سرکار کو آڑ ہاتھوں لیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم سے کہا گیا کہ نوٹ بندی ہوگئی ہے ،اب پتھر بازی بند ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا'جناب پتھر بازی چھوڑیئے اب تو بندوقیں اور گرینیڈ آگئے ہیں، وزیر داخلہ صاحب کشمیر کے حالات بالکل باخبر ہیں'۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم انصاف چاہتے ہیں اور سالہاسال سے انصاف کے منتظر ہیں، نفرتیں ترک کیجئے، ہم دشمن نہیں ہیں، لیکن جس ہندوستان کو ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں، اُس سے ہماری نوجوان پود کو ڈر لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیرا عظم کو ناقابل تسخیر اکثریت حاصل تھی اور ہمیں اُمید تھی کہ جو اٹل بہاری واجپائی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ نہیں کرسکے وہ موجودہ وزیر اعظم کریں گے لیکن کچھ نہیں ہوا۔