سری نگر، 29 دسمبر (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ پی ڈی پی کے اتحاد کو ختم ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ میں نے ان کے جماعت اسلامی پر کریک ڈاؤن کرنے اور مہلوک جنگجوؤں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنے کے فرمانوں کو ماننے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بی جے پی کو ایک بوتل میں بند کر رکھا تھا تاکہ دفعہ 370 کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈٰی پی نے ملک کے بڑے رکن پارلیمان کو حریت کے دروزے پر لایا لیکن بد قمستی سے انہیں دروازے نہیں کھولے گئے جس سے ایک منفی پیغام ملک میں پھیل گیا۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر پارٹی کارکنوں اور پارٹی کے ڈی ڈی سی کامیاب امیدواروں سے اپنے خطاب کے دوران
کیا۔
انہوں نے کہا: ‘بی جے پی کے ساتھ ہماری حکومت گرنے کی وجہ یہ تھی کہ میں نے جماعت اسلامی پر کریک ڈاؤن کرنے، مہلوک جنگجوؤں کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے نہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں پر پی ایس اے لگانے سے انکار کیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مہلوک جنگجوؤں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ڈی پی نے بی جے پی کو ایک بوتل میں بند کر رکھا تھا تاکہ وہ دفعہ 370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے بڑے رکن پارلیمان کو حریت کے دروازے پر لایا لیکن بدقسمتی سے انہیں دروازے نہیں کھولے گئے جس سے ملک میں پیغام پھیلا کہ کشمیری ایک بے لحاظ قوم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ نے چھ بار حریت کے ساتھ بات چیت کرنے کی پیش کش کی لیکن اس کو بھی ٹھکرایا گیا۔