the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
نئی دہلی، 29 دسمبر (یو این آئی) ڈنمارک، نیدرلینڈ، اٹلی، فرانس، جرمنی وغیرہ متعدد ممالک میں برطانیہ کی کورونا وائرس کی نئی شکل پائے جانے کے بعد مرکزی حکومت نے بھی 25 نومبر سے 23 دسمبر تک برطانیہ سے آنے والے مسافروں کا سراغ لگانا شروع کردیا اور ان میں سے اب تک چھ مسافر کورونا کی نئی شکل سے متاثر پائے گئے ہیں۔
وزارت صحت و خاندانی بہبود نے منگل کے روز بتایا کہ 25 نومبر سے 23 دسمبر کے درمیان تقریبا 33 ہزار مسافر ہندوستان آئے۔ متعدد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ان مسافروں کا سراغ لگا کر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔ اب تک ان مسافروں میں سے 114 مسافر کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہيں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ کورونا سے متاثر پائے جانے کے بعد 114 مسافروں کے نمونے مزید جانچ کے لئے انسکاگ ​​کی لیب میں جینوم



سیکویننس یعنی جینوم سکوینس کی جانچ کے لیے بھیجے گئے ہيں۔ یہ لیب کولکاتہ، بھونیشور، پونے، حیدرآباد، بنگلور اور دہلی میں واقع ہیں۔ ان 114 مسافروں کے نمونوں میں سے چھ مسافروں کے نمونے برطانیہ کی نئی شکل سے متاثر پائے گئے تھے۔ بنگلور لیب میں تین، حیدرآباد لیب میں دو اور پونے میں لیب میں ایک مثبت نمونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ان تمام افراد کو متعلقہ ریاستی حکومتوں نے قرنطینہ میں رکھا ہوا ہے۔ ان کے قریبی رابطے کے افراد بھی قرنطینہ میں ہیں۔ ان کے ساتھی مسافروں، کنبہ کے افراد اور رابطے میں آنے والے دیگر افراد کی ٹریکنگ کی جارہی ہے۔
ابھی تک برطانیہ کی یہ نئی شکل ڈنمارک، نیدرلین، آسٹریلیا، اٹلی، سوئٹزرلینڈ، فرانس، سویڈن، اسپین، جرمنی، کناڈا، جاپان، لبنان اور سنگاپور میں پائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ شکل پاکستان میں بھی ملی ہے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.