لاہور/اسلام آباد، 7 مئی (رائٹر) پاکستان کے وزیر داخلہ احسان اقبال پر جان لیوا حملہ کرنے والے شخص کا تعلق تحریک لبیک نامی ایک نئی مسلم پارٹی سے ہے۔
پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق گرفتار کئے گئے حملہ آور کی شناخت 21 سالہ عابد حسین کے طور پر کی گئی ہے جس کا تعلق سخت گیر تنظیم تحریک لبیک سے ہے۔ حملے کا کیا مقصد تھا یہ ابھی واضح نہیں ہوسکا ہے۔
تحریک لبیک کے لیڈر خادم حسین رضوی نے ایک ریلیز جاری کرکے حملے کی مذمت کی ہے۔ مسٹر رضوی نے کہا کہ ان کی پارٹی اپنے کارکنان کو ہتھیار اٹھانے سے منع کرتی ہے۔
اس سے قبل اتوار کو پنجاب کے صوبے کے نرولا ضلع میں وزیر داخلہ احسان اقبال پر ہونے والے جان لیوا حملے میں مسٹر اقبال زخمی ہوگئے تھے۔ سرکاری ترجمان ایم احمد خان نے بتایا کہ مسٹر اقبال خطرے سے باہر
ہیں۔
واضح رہے کہ مسٹر اقبال برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ ۔نواز (پی ایم ایل۔این) پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی بھی ہیں۔ وہ سرکاری اور پی ایل ایل۔ این پارٹی کے سب سے قدآور لیڈروں میں شامل ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مسٹر اقبال پر ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور صوبہ پنجاب کے پولیس سربراہ سے فوراً اس حملے کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔
حکومت کے ایک سینئر ذرائع کے مطابق مسٹر اقبال عیسائی گروپ کی ایک میٹنگ میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے ۔ حالانکہ ان کے انتخابی حلقے میں دیگر کئی اقلیتی گروپ بھی ہیں۔ مسٹر اقبال پر ہوئے حملے سے جولائی کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے کی امید ہے۔
رائٹر۔ این یو۔