نئی دہلی 25 جون (یواین آئی) سپریم کورٹ نے نارد اسٹرنگ معاملے میں مغربی بنگال حکومت کے حلف نامے کوریکارڈ میں لینے سے انکارکرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو جمعہ کو درکنارکردیا عدالت عظمیٰ نے متعلقہ حلف نامہ وقت پر دائر نہ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کا ریاستی حکومت، وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور وزیرقانون ملے گھٹک کو اجازت دے دی۔
جج ونیت سرن اورجج دنیش مہیشوری کی تعطیلی بنچ نے ان تمام کو 28 جون تک اپنی عرضیاں داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس نے ہائی کورٹ کا 9 جون کا حکم منسوخ کردیا، تاکہ عرضیوں کو داخل کیا
جانا یقینی بنایا جاسکے۔
سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ سی بی آئی کو 27 جون تک اپنی عرضیوں کی کاپی دستیاب کرادیں۔ بنچ نے ساتھ ہی ہائی کورٹ کو صلاح دی ہے کہ حلف ناموں کو قبول کرنے کی عرضی پر سماعت کے لئے مقررہ تاریخ 29 جون کو غورکرے۔
محترمہ بنرجی اورمسٹر گھٹک نے کلکتہ ہائی کورٹ کے 9 جون کے حکم کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے نوجون کو نارد اسٹرنگ ٹیپ معاملے کو منتقل کرنے کی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی عرضی پر سماعت کے دوران ان کے حلف نامے ریکارڈ پر لینے سے انکارکردیا تھا۔