نئی دہلی، 30 جولائی (یواین آئی) آسام میں قومی شہریت رجسٹریشن (این آرسي) کی دوسری فہرست میں 40 لاکھ لوگوں کے نام شامل نہیں کئے جانے کا مسئلہ آج لوک سبھا میں اٹھا، جس پر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ارکان سے سیاست نہ کرنے کی اپیل کی ، لیکن ان کے جواب سے غیرمطمئن اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔ وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھائے جانے پر مسٹر سنگھ نے کہا کہ این آرسي میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سارا کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں چل رہا ہے. لہذا یہ الزام بے بنیاد ہے کہ حکومت جان بوجھ کر کچھ لوگوں کے نام فہرست سے ہٹا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس فہرست میں دو کروڑ 89 لاکھ لوگوں کے نام شامل کئے جا چکے ہیں۔
Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">جن کے نام چھوٹ گئے ہیں انہیں 28 اگست کے بعد بورڈ میں دعوے اور اعتراضات درج کرانے کے لئے دو تین ماہ کا وقت ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی اگر کوئی مطمئن نہیں ہوتا ہے تو وہ غیر ملکی شہری ٹربیونل میں اپیل کر سکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ "کہیں نہ کہیں انصاف ضرور ملے گا"۔ مسٹر سنگھ نے اسے حساس مسئلہ بتاتے ہوئے اس پر سیاست نہ کرنے کی ارکان سے اپیل کی، لیکن ان کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی، مارکسی کمیونسٹ پارٹی اور راشٹریہ جنتا دل کے رکن ایوان سے باہر چلے گئے ۔