نئی دہلی، 06 نومبر (یو این آئی) ہندوستان اور چین کے فوجی کمانڈروں کے مابین آٹھویں دور کے مذاکرے کے درمیان چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے دو ٹوک کہا کہ ہندوستان لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر کسی طرح کی تبدیلی منظور نہیں کرے گا جنرل راوت نے جمعہ کے روز نیشنل ڈیفنس کالج کی ’ہیرک جینتی‘ کے موقع پر ’ہندوستان کی قومی سلامتی۔آئندہ دہائی‘ عنوان پر دو روزہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر صورتحال پُرکشیدہ ہے اور وہاں ہندوستانی فوجیوں کے
کرارے جواب کے سبب چین کی فوج کو غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے قبضہ اور حملہ آور سرگرمیوں کے سبب ایل اے سی پر صورتحال کشیدگی کا شکار ہے۔ جنرل نے کہا،’ ہندوستان کا واضح طور پر ماننا ہے کہ اسٹیٹس کو بحال کیا جانی چاہیے اور ہم ایل اے سی کو بدلنے کی کسی بھی حرکت کو منظور نہیں کریں گے۔
سی ڈی ایس نے چین کے ساتھ تصادم کے جنگ کی شکل اختیار کرنے کا امکان کم بتایا لیکن یہ ضرور کہا کہ سرحد پر تصادم، قبضہ اور بلاوجہ فوجی سرگرمیوں سے بڑے تصادم کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔