نئی دہلی، 12 دسمبر (یو این آئی)ہندوستان نے شہریت ترمیمی بل کے سلسلے میں بنگل دیشی حکومت میں ناراضگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو کہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کے ’سونالی ادھیائے‘ کے وسط میں ہیں اور کوئی بل ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا ہے وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمؤمن کے ہندوستان دورے کو ٹالنے کے پیچھے گھریلو وجہ ہے۔ وہاں کی حکومت نے وزیرخارجہ کے دورے ملتوی کرنے کی اطلاع پہلے ہی دے دی ہے، جو 12 سے 14 دسمبر 2019 کے درمیان ہونے والی
تھی اور انہیں 6 ویں بحر ہند بات چیت میں حصہ لینا تھا۔
انہوںنے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ مسٹر مومن کو 16 دسمبر کو’وجے دیوس‘ کے انعقاد کے سلسلے میں گھریلو وجوہات سے دورے کا پروگرام بدلنا پڑا ہے۔
ترجمان نے اس طرح کے اٹکلوں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ مسٹر مومن کے دورے کے ملتوی کرنے کی وجہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کا پاس ہونا ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ کے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کا ذکر کیا جس میں مسٹر شاہ نے بنگلہ بندھو مجیب الرحمان کے کردار اور وزیراعظم شیخ حسینہ کے بہترین قیادت کی تعریف کی ہے۔