نئی دہلی، 10 دسمبر (یو این آئی) راجدھانی دہلی کے نربھیا اجتماعی آبروریزی سانحہ کے مجرم اکشے نے سپریم کورٹ میں منگل کو نظر ثانی کی عرضی داخل کی۔
اکشے کے وکیل اے پی سنگھ نے نظر ثانی عرضی داخل کی۔ انہوں نے بعد میں عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات چیت میں کہا،’’اکشے غریب اور کمزور طبقے سے ہے اور اس کی طرف سے نظرثانی درخواست دائر کرنے میں ہوئی تاخیر کو موضوع نہیں بنایا جانا چاہئے‘‘۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ ان کی کوشش بے گناہ کو بچانے کی ہے اور درخواست میں کئی حقائق پیش کئے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نو جولائی 2018 کو ونے، پون اور مکیش کی نظر ثانی کی عرضیاں مسترد کر چکا ہے، لیکن اکشے نے ابھی تک نظر
ثانی کی عرضی داخل نہیں کی تھی۔
مسٹر سنگھ دیگر مجرم پون اور ونے کے بھی وکیل ہیں۔
غور طلب ہے کہ 16 دسمبر 2012 کو نربھیا کو اجتماعی آبروریزی کے بعد سنگین حالت میں پھینک دیا گیا تھا۔ کئی دنوں کے علاج کے بعد انہیں ايرلفٹ کرکے سنگاپور کے ملکہ الزبتھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن اس کو بچایا نہ جا سکا اور انہوں نے وہیں دم توڑ دیا تھا۔
اس صورت میں چھ ملزم پکڑے گئے تھے، جس سے ایک نابالغ تھا اور اسے بچہ اصلاح گھر بھیج دیا گیا تھا، جہاں سے اس نے اپنی سزا پوری کر لی تھی، جبکہ ایک ملزم نے خود کشی کر لی تھی۔ باقی چاروں کو نچلی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی، جسے دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔