سری نگر، 3 نومبر (یو این آئی) پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نئے اراضی قوانین لاگو کرنے کے بارے میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار ایسے قوانین تھوپے جا رہے ہیں جو لوگوں کے وجود کے خلاف ہیں انہوں نے کہا کہ پہلے یہاں جتنے بھی قوانین تھے وہ سب عوام دوست تھے اور جموں و کشمیر میں سب سے پہلے زرعی اصلاحات کو عملی جامہ پہنایا گیا تھا۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی کے یوتھ ونگ کی طرف سے منعقدہ ایک محفل مذاکرہ کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
بتادیں کہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے بعد منگل کے روز پہلی بار پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی اور لیڈروں کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے تاثرات و خیالات
کو سنا۔
محبوبہ مفتی نے کہا: 'ہمارے سارے قوانین عوام دوست تھے اور جو بھی کیا جاتا تھا وہ عوام کو پوچھ کر کیا جاتا تھا۔ آج ایسے قوانین تھوپے جا رہے ہیں جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے وجود کے خلاف ہیں جن کو ہم برداشت نہیں کریں گے'۔
حکومتی ترجمان روہت کنسل کے پرانے اراضی قوانین کو فرسودہ قرار دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: 'روہت کنسل کو معلوم ہونا چاہئے کہ جموں و کشمیر نے سب سے پہلے زرعی اصلاحات کو عمل میں لایا تھا'۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ الیکشن میری ترجیحات میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن سرکار کو ہمارے جموں و کشمیر کو جھگڑے کے بجائے امن کا موجب بنانے کے فارمولے کو اپنانا پڑے گا۔
قابل ذکر ہے کہ روہت کنسل نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں جموں و کشمیر کے سابق اراضی قوانین کو فرسودہ اور عوام دشمن قرار دیا تھا۔