سری نگر، 8جون (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کے روز کہاکہ سخت گیر حکمرانوں کی غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ پالیسی نے جموں وکشمیر کی نوجوان پود کو نہ صرف پشت بہ دیوار کردیاہے بلکہ مایوسی، نااُمیدی اور ذہنی پریشانیوں کی طرف دھکیل دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر سے متعلق نئی دلی کی سخت گیر پالیسی نوجوان کُش ثابت ہورہی ہے۔ ان باتوں اظہار موصوف نے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نوجوان پود قوم کے مستقبل کے معمار اور روشن ستارے ہوتے ہیں جن کے کندھوں پر قوم کی بھاگ ڈور سنبھالنے کی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ نوجوانوں کی پشت پنہائی اور حوصلہ افزائی کی اور نوجوانوں کو ہی مستقبل کا معمار تصور کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی کے آئین
اثاثی اور نیا کشمیر میں نوجوانوں کے حقوق اور قوم کے تئیں ذمہ داریوں کا خلاصہ واضح طور پر کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق نیشنل کانفرنس کی تاریخ کا آغاز باضابطہ طور 1931سے ہوا ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے آج تک یہ تحریک رواں دواں ہے۔ اس جماعت نے بہت سارے نشیب و فراز دیکھے لیکن لوگوں کے تعاون اور اشتراک سے ہر بار دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑی۔
آج بھی جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس کیخلاف بھی سازشیں اور مکروہ منصوبے جاری ہیں ، ابن الوقت اور موقعہ پرست سیاستدانوں نے کشمیر دشمنوں کیساتھ درپردہ طور پر ہاتھ ملا کر رکھا ہے اور جموں وکشمیر کے ہر ایک باشندے کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ اندرونی دشمن ہی سب سے بڑا دشمن ہوتا ہے، ایسے عناصر سے ہوشیار رہنا اور ان کی حربوں اور مکروہ عزائم سے لوگوں کو باخبر کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس کام میں نوجوان کلیدی رول ادا کرنے کے اہل ہیں۔