کٹیہار،28 ستمبر (ایجنسی) بہارکے کٹیہار سے راشٹر وادی کانگریس پارٹی ( این سی پی ) کے ممبر پارلیمنٹ طارق انور نے رافیل لڑاکا طیارہ سودے میں ہوئی مبینہ بے ضابطگی کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی ) سے جانچ کرانے کی آج مانگ کی ۔
مسٹر انور نے یہاں سے دہلی روانہ ہونے سے قبل 'یواین آئی ' سے بات چیت میں کہاکہ کانگریس سمیت سبھی اپوزیشن پارٹیاں رافیل سودے کی جے پی سی سے جانچ کرانے کی مانگ کر رہے ہیں اور ایسے میں این سی پی صدر شرد پوار کا وزیراعظم نریندر مودی کے بچاﺅ میں دیئے گئے بیان سے ایک جھٹکا لگا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر پوار کا اس سے متعلق دیامسٹر مودی کے حق میں دیا گیا بیان قطعی مناسب نہیں ہے ۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">این سی پی کے سابق جنرل سکریٹری نے کہا کہ بوفورس گھوٹالہ کے وقت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اس کی جانچ کرانے کی مانگ کر رہی تھی ۔جانچ کے بعد موجودہ کانگریس حکومت کو کلین چیٹ ملی تھی ۔ ایسے میں مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت رافیل سودے کی جانچ کرانے سے بھاگ رہی ہے ۔ اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں اس سودے بازی میں گھوٹالہ ہواہے ۔
مسٹر انور نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اس سودے کے توسط سے مرکز کی نریندر مودی حکومت نے ملک کے ایک بڑے صنعتی گھرانے کی مدد کی ہے ۔ یہ ملک کی حفاظت سے جڑا معاملہ ہے اس لئے اس کی ہرطرح سے جانچ کرائی جانی چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ وہ این سی پی صدر مسٹر پوار کی عزت کرتے ہیں لیکن رافیل سودے میں وزیراعظم مسٹر مودی کا بچاﺅ کرنے سے انہیں تکلیف پہنچی ہے ۔