نئی دہلی 03 دسمبر (یواین آئی) بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے آج کہا کہ چین لائن آف ایکچول کنٹرول کو تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے نیز آرمی اور ایئر فورس کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھتے ہوئے بحریہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بحریہ سمندری شعبے میں خصوصی طور سے چین کی جانب سے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے پوری طرح چوکس اورتیارہے۔
جمعرات کو یوم بحریہ کے موقع پر یہاں پریس کانفرنس میں بحریہ سربراہ نے کہا کہ کورونا وبا اور چین کے ذریعہ شمالی سرحد پر واقع لائن آف ایکچول کنٹرول کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوہرے چیلنج کا سامنا کرنا پڑرہا ہےکا۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کا جاسوسی طیارہ پی -8 آئی اور پریڈیٹر ڈرون مشرقی لداخ خطے میں نگرانی کے اہل ہیں۔ بحریہ مسلسل فوج اور فضائیہ سے ہم آہنگی قائم کیے ہوئے ہے اور ان کی ضرورتوں کے مطابق قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ حالانکہ بحریہ کے خصوصی کمانڈو مارکوس کی مشرقی لداخ میں واقع پیگونگ جھیل میں تعیناتی کے بارے میں انہوں نے کچھ بھی کہنے سے
انکارکردیا۔
انہوں نے کہا کہ پریڈیٹر ڈرون سے ہماری نگرانی کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یہ ایک بار میں 24 گھنٹے تک نگرانی کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ حسب ضرورت شمال مشرقی خطے میں بھی ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر دونوں ممالک کے مابین چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے فوجی تعطل جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے ممکنہ خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے بحریہ اپنے بیڑے میں پن ڈبی اور بغیر پائلٹ گاڑیوں کی تعداد بڑھانے پر توجہ مرکوزکر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر پائلٹ گاڑی ایک ٹھوس اور سستامتبادل ہے۔
کورونا وبا کے سبب وسائل اور آئندہ خریداری کے منصوبوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے خود کفالت کے ذریعے نمٹا جاسکتا ہے اور بحریہ کے ذریعہ اس راستے پر آگے بڑھتے ہوئے 43جنگی جہازوں اور آبدوزوں میں سے 41 کو ملک میں ہی بناجارہا ہے۔ اس میں طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت بھی شامل ہے جس کے بیسن سطح کاتجربہ جاری ہے اور اگلے سال سمندری ٹرائلز کا آغاز ہوجائےگا۔