نئی دہلی: امریکی خلائی ایجنسی ناسا اب ایک ایسے خلائی جہاج کو بنانے میں مصروف ہے جس کی مدد سے مشن پر گئے دوسرے خلای جہازو کی مرمت کی جا سکے گی. اتنا ہی نہیں خلائی جہاج کی مدد سے دوسرے جہاج میں ایندھن بھی ڈالا جا سکے گا. ملی معلومات کے مطابق اس نئے طریقے کے خلای جہازکو لے کر تین کامیابی ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں. اس جہاز میں خاص طرح کے سینسر کا استعمال کیا جائے گا. جن کے مدد سے یہ اتركشيان روبوٹ کی طرح کام کرے گا اور سپیس کرافٹ کی سروسنگ کی جا سکے گی.
یہ خاص سینسر میں لائٹ، سکیننگ، منظر اور کیمرے کو کنٹرول کریں گے. اگرچہ ابھی اس پورے عمل کو کئی مراحل سے گزرا جائے گا اس کے بعد ہی اس نئے ایجاد کو کامیابی کے بارے میں کچھ کہا جا سکے گا. اگرچہ ناسا کے
سائنسی اس ایجاد کی کامیابی کے لئے کافی محنت کر رہے ہیں. اس کے استعمال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ہی ايركراپھٹو کو آپس میں بغیر کسی انسانی امداد رابطہ قائم کرنا پڑے گا. یہ ایک پیچیدہ عمل ہے. اس کے لئے سینسر، الگورتھم اور کمپیوٹر کی مدد سے ایک خصوصی تكنيك کا استعمال کیا جائے گا.
ابھی تک ہوئے کئے ٹیسٹ کے بارے میں سائنسدانوں نے بتایا کہ اس میں بہت سے ماہرین کا سلسلہ مختلف حصوں میں کام کر رہا ہے جیسے فاصلے اور روشنی کی پیمائش کے تکنیکی کے لئے مختلف سینسر، دوسری ٹیم، ایسے سیٹلائٹ پر کام کر ہی ہے جو اس روبوٹ کے ساتھ بہتر کیا جا سکے. اس پورے پروجیکٹ میں ناسا کے علاوہ کئی دوسرے اداروں کے ماہرین بھی کام کر رہے ہیں اور ضروری ڈیٹا جمع کر ناسا کی مدد کر رہے ہیں.