نئی دہلی، 18جنوری (یواین آئی) بی جے پی حکومتوں کے ترقیاتی کاموں میں کسی طرح کی کوئی تفریق کی نفی کرتے ہوئے مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر اندریش کمار نے دعوی کیا ہے کہ مرکز سے لیکر جن صوبوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں ہیں ان صوبوں میں رہنے والے اقلیتی طبقے اور خصوصاًمسلمانوں کی مکمل ترقی ہوئی ہے اور ملک کے ہرمذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اس سے مستفیض ہوئے ہیں۔یہ دعوی انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 2014 میں پی ایم مودی کی سرکار بننے کے بعد حکومت نے مختلف منصوبوں کی شروعات کی۔ جس کے ذریعہ ملک کے عوام کو اس کاسیدھا فائدہ پہنچا ہے۔ان منصوبوں میں خاص طور پر پردھان منتری آواس یوجنا، مدرا یوجنا،جن دھن یوجنا، ادل پنشن یوجنا، اسٹارٹ اپ یوجنا، پردھان منتری کوشل یوجناوغیرہ کافی اہم مقام رکھتی ہے۔ یہ
ایسے منصوبے ہیں جس کے ذریعہ مرکزی حکومت نے ملک کے عوام کو ہرممکن سہولیت دستیاب کرائی ہے۔
مسٹر اندریش کمار نے کہا کہ ان منصوبوں کافائدہ ملک کے دیگر شہریوں کے ساتھ بلاشبہ اقلیتی اورمسلم طبقے کو حاصل ہواہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے ملک کے اقلیتی طبقے کے لئے خاص طور سے مختلف منصوبوں کی شروعات کی ہے۔جس میں نئی روشنی، نیاسویرا، نئی اڑان، سیکھو اورکماؤ، استاذ اورنئی منزل قابل ذکر ہے منصوبوں کے تحت بلاشبہ اقلیتی طبقے بااختیار بنے ہیں۔ اقلیتی طبقے کی فلاح و بہبودکے لئے کل 36 منصوبوں کی شروعات کی گئی ہے۔ جسے مرکزی حکومت میں شروع کیااوراس کاسیدھا فائدہ اقلیتی طبقے کو حاصل ہواہے۔اس کے علاوہ بجٹ میں اقلیتوں کے فلاح کے لئے 47 سو کروڑروپیہ مالی سال 2019-20 سے دیاگیا۔اس کے علاوہ چھ لاکھ سے زیادہ وقف بورڈ کے جڑے جائیدادوں کا ڈیجٹل کاری کروایاگیاہے۔