مہا کمبھ میں ہوئے بھگدڑ کے بعد مسلمانوں نے ہندو بھکتوں کی کررہے ہیں - پریاگ راج (الہ آباد) میں انسانی ہمدردی دیکھنے کو ملی۔ بھگدڑ میں جو کچھ ہوا وہ شاید سنگم شہر میں آنے والے عقیدت مند کبھی نہیں بھولیں گے۔ لیکن ایک اچھی یاد جو وہ اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں وہ یہ ہے کہ اس دکھ کی گھڑی میں مسلمان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بھگدڑ کے بعد، جب کئی ہندو بھکتوں کواس وقت رہنے اور کھانے کو نہیں ملا ، جب مسلمان بھائی ان کی مدد کے لیے
آئے۔ مسلمانوں نے ہندو بھکتوں کے لیے مساجد کھول دیں۔ کھانے کے لیے لنگر کا اہتمام کیااور سردی سے بچاؤ کے لیے کمبل بھی تقسیم کیے گئے۔
الہ آباد سے ایسی کئی ویڈیوز اور تصویریں سامنے آ رہی ہیں۔28-29 جنوری کی درمیانی رات، جب مونی اماوسیہ کے دن مہا کمبھ میں بھگدڑ مچ گئی، کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔بھگدڑ کے بعد کا منظر خوفناک تھا۔ کچھ لوگ روتے ہوئے اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے تو کچھ اپنے پیاروں کی لاشوں کے ہاتھ پکڑے بیٹھے رہے کہ کہیں گم نہ ہو جائیں۔