نئی دہلی،9 اپریل (یواین آئی) سپریم کورٹ نے بہوجن سماج پارٹی کے باہوبلی رکن اسمبلی مختار انصاری کی بیوی افشاں انصاری کی عرضی کی سماعت جمعہ کو دو ہفتے کےلئے ٹال دی جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس آر سبھاش ریڈی کی بینچ کو بتایا گیا کہ چونکہ ریاست کے سرکاری وکیلوں کو بدلا گیا ہے ،اس لئے اس سلسلے میں سماعت ٹالنے کی اترپردیش حکومت کی جانب سے اپیل کی گئی ہے۔
معاملے کی سماعت دو ہفتے ٹالنے کی اپیل کئے جانے کے بعد عدالت نے اس پر اتفاق کا
اظہار کیا۔ افشاں انصاری نے اپنی عرضی میں سرکاری افسروں کو یہ یقینی بنانے کے لئے ہدایا دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کی زندگی محفوظ رہے اور اترپردیش میں سبھی معاملوں کی سماعت کے دوران آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت ان کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے مختار انصاری کو پنجاب جیل سے اترپردیش کی جیل میں لے جانے کی ہدایت دی تھی۔ وہ ایک مبینہ زبردستی وصولی معاملے میں جنوری 2019 سے پنجاب کی جیل میں بند تھے۔