نئی دہلی، 12 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ویتنامی ہم منصب مسٹر گیوین شوان فوک کے ساتھ جمعرات سے شروع ہونے والی 17 ویں ہند, آسیان چوٹی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اس سربراہی کانفرنس میں آسیان ,ہند اسٹریٹجک شراکت کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور روابط، بحری تعاون، تجارت اور صنعت، تعلیم اور صلاحیت سازي جیسے اہم شعبوں میں ہونے والی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کا 37 واں اجلاس آج سے شروع ہونے جارہا ہے اور یہ سربراہی اجلاس 15 نومبر تک چلے گا۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہونے والے اس سربراہی
اجلاس کا مرکزی ایجنڈہ معاشیات پر پڑنے والے کووڈ ۔19 کے اثرات اور علاقائی ترقی پر مرکوز ہونے کی امید ہے۔
آسیان سربراہی اجلاس کے بارے میں بات کرتے ہوئے ویتنام کے نائب وزیر خارجہ گوین کووک ڈنگ نے کہا کہ آسیان کے رکن ممالک سمٹ کے آخری دن علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) پر دستخط کرسکتے ہیں۔ آر سی ای پی آسیان کے ارکان اور ان کے آزاد تجارتی شراکت دار چین، ہندوستان، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مابین مجوزہ تجارتی معاہدہ ہوسکتا ہے۔
آسیان گروپ کے ممبران میں برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا ، لاؤس، ملیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل ہے۔