نئی دہلی، 12 جنوری (ایجنسی) لوک سبھا کی سیٹوں کے لحاظ سے سب سےبڑی ریاست اترپردیش کی سیاست میں گزشتہ تین عشروں میں اہم کردار ادا کررہی سماج وادی پارٹی ( ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے ایک ساتھ انتخاب لڑنے کا اعلان کرکے وزیراعظم نریندر مودی کی مسلسل دوسرے مرتبہ ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کی راہ میں ایک بڑا چیلنج پیش کردیا ہے۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو واضح اکثریت دلانے اور مسٹر مودی کو وزیراعظم بنانے میں اترپردیش کا بہت بڑا کردارتھا۔ اس انتخابات میں بی جے
پی نے ریاست کی 80 میں سے 71 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی ۔ ایس پی پانچ اور کانگریس دو سیٹیں جیت پائی تھی جبکہ بی ایس پی کا کھاتہ بھی نہیں کھل پایا تھا۔
گزشتہ عام انتخابات اور 2017 میں ہوئے ریاستی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملی تھی لیکن اگر اسے ایس پی اور بی ایس پی کے ووٹوںکو دیکھا جائے تو اگلے عام انتخابات میں دونوں پارٹیوں کا اتحاد بی جے پی کے لئے مشکل پیدا کرسکتی ہے۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی۔ بی ایس پی کا ساتھ آنا مسٹر مودی اور بی جےپی صدر امت شاہ کی نیند اڑا دے گی۔