نئی دہلی، 5 فروری (یو این آئی)اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)کے سلسلے میں اپوزیشن پر لوگوں کو گمراہ کرنے اور مغالطہ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو راجیہ سبھا میں واضع کیا کہ اس سے کسی ہندوستانی کی شہریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
مسٹر نقوی نے ایوان میں صدر کی تقریر کے شکریہ کی تجویز پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ایمان، اقبال اور انصاف کی ہے۔ یہ حکومت ہر شخص کی خوشحالی کے لئے کام کرتی ہے۔ حکومت کا مقصد سب کا ساتھ، سب کا وشواس اور سماج کےسبھی زمروں کو بااختیار بنانا ہے۔
انہوں نے سی اے اے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ کے مظاہرے میں خواتین اور بچوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔
اپوزیشن اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے خواتین اوربچوں کو استعمال کررہی ہے۔ کوئی ہے جو خواتین اور بچوں کے درمیان بندوق لہراتا ہے۔ یہ تشدد بھڑکانے کی گہری سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ’سی اے اے سے کسی ہندوستانی کی شہریت نہیں جائے گی اور اگر ایسا ہوگا تو سب سے پہلے مختار عباس نقوی اور غلام نبی آزاد کی شہریت ختم ہوگی۔‘‘
انہوںنے کہا کہ کروڑوں لوگوں کو کوئی نہیں ہٹاسکتا۔ اپوزیشن سماج کے ایک بڑے حصے میں خوف پیدا کرکے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کررہے ہیں۔ کئی ریاستوں کے ذریعہ سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کرنے پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن غلط روایت کی ابتدا کررہی ہے جس کے برے نتائج برآمد ہوں گے۔ اپوزیشن کے ارادے اور منصوبے ٹھیک نہیں لگتے ہیں۔