نئی دہلی، 18 اکتوبر (ایجنسی) جنسی استحصال کے الزامات کی وجہ سے وزارت کے عہدہ سے استعفی دینے والے ایم جے اکبر 1989 میں کانگریس کے امیدوار کے طور پر پہلی بار بہار کے کشن گنج سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے ترجمان بھی رہے تھے۔ایک دور میں کانگریس کے ترجمان رہے ایم جے اکبر 2002 کے فسادات کے دوران گجرات کے سابق وزیر اعلی نریندرر مودی کے بھی زبردست ناقد رہے تھے لیکن بعد میں وہ اسی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے۔
start;">
ایم جے اکبر 2002 کے گجرات فسادات پر اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے نریندر مودی کے سب سے بڑے ناقد تھے لیکن بعد میں انہوں نے "قبلہ" بدل لیا اور مارچ 2014 میں بی جے پی میں شامل ہو گئے اور بی جے پی کی جانب سے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ بن کر سیاست کا سفر طے کرتے ہوئے 2016 میں مرکزی کابینہ میں اپنی جگہ بنا لی۔ راہل گاندھی کو" ہندوستانی سیاست کا بگڑا ہوا بچہ (اسپائلٹ چائلڈ آف انڈين ڈیموکریسی)" قرار دے کر اپنے آپ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی نظروںمیں کافی اٹھا لیا تھا۔