لکھنؤ، 26 جنوری (یو این آئی) کسان تحریک کا براہ راست ذکر کیے بغیر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ یوم جمہوریہ کو محض رسم ادائیگی کے بطور منانے کے بجائے غریب، کمزور، کسان اور محنت کش افراد کی زندگی اور ان کے گذر بسر کا جائزہ لینا چاہیے ملک کے باشندوں کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد دیتے ہوئے محترمہ مایاوتی نے منگل کے روز کہا کہ یوم جمہوریہ کو محض رسم ادائیگی کے بطور منانے کے بجائے کروڑوں غریبوں، کمزور طبقوں، مزدوروں، کسانوں، چھوٹے تاجروں اور دیگر محنت کش افراد نے گذشتہ برسوں میں در حقیقت اپنی زندگی میں ’کیا پایا
کیا کھویا‘ کا تجزیہ اور جائزے کی بھی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے کیونکہ ملک انہی لوگوں سے بنتا ہے اور ان کی بہتر زندگی سے پھر بنتا اور سنورتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 جنوری 1950 کو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا مساوات پر مشتمل انتہائی انسانیت نواز پاکیزہ آئین نافذ ہوا‘ تب سے لے کر آج تک ملک کی تاریخ یہ ثابت کرتی ہے کہ یہاں پہلے خواہ کانگریس پارٹی کی حکومت رہی ہو یا پھر اب بی جے پی کی دونوں نے ہی اپنی حقیقی آئینی ذمہ داریوں سے کافی حد تک منھ موڑا ہے ورنہ ملک غریبی، بے روزگاری، پسماندگی وغیرہ سے اتنا زیادہ متاثرہ اور تباہ اب تک مسلسل کیوں رہتا؟