کلکتہ6ستمبر (یواین آئی) ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ و پارٹی کے جنرل سیکریٹری شوبھندو ادھیکاری آج دہلی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں منی لانڈرنگ کیس میں پیش ہوئے 33 سالہ رکن پارلیمنٹ مرکزی ایجنسی کے دفتر میں آج صبح 11 بجے سے پہلے مرکزی دہلی کے جام نگر ہاؤس پہنچے۔اس سے قبل انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”میں تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں،ایجنسی کے اہلکار اپنا کام کر رہے ہیں اور میں ان کے ساتھ تعاون کروں گا۔
ڈائمنڈ ہار سے ممبر پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی جو وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے بھتیجے ہیں اور ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سیکرٹری ہیں کے خلاف آسنسول اور اس کے آس پاس کے کنستوریا اور کجورہ علاقوں میں ایسٹرن کول فیلڈ لمیٹڈ کی کانوں سے کروڑ روپے کے کوئلے گھوٹالہ کا معامل چل رہا ہے۔
اتوار
کو کلکتہ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی مرکزی ایجنسی کسی غیر قانونی لین دین میں اس کی شمولیت ثابت کر سکتی ہے تو وہ خود کو پھانسی پر لٹکا لیں گے۔۔
مغربی بنگال میں مقامی کول آپریٹو انوپ ماجھی عرف لالہ مبینہ طور پر اس کیس کا مرکزی ملزم ہے۔ای ڈی نے دعوی کیا ہے کہ ابھیشیک بنرجی نے اس غیر قانونی کاروبار سے مالی فائدہ حاصل کیا ہے۔ان کی اہلیہ روجیرہ بنرجی کو بھی ایجنسی نے اس معاملے میں یکم ستمبر کو طلب کیا تھا لیکن وہ کوروناوائرس کی موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے پیش نہیں ہوئیں اور ایجنسی سے درخواست کی کہ ان سے دہلی کیبجائے کلکتہ میں پوچھ گچھ کی جائے۔
اس معاملے میں کئی آئی پی ایس افسران اور ابھیشیک بنرجی سے منسلک ایک وکیل کو بھی اس مہینے میں مختلف تاریخوں پر پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔