نئی دہلی, 5 فروری (ایجنسی) مرکزی وزارت داخلہ نے کولکتہ کے پولیس کمشنر راجیو کمار کے خلاف دھرنے پر بیٹھنے کو قوانین اور سروس کی شرائط کی سخت خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مغربی بنگال حکومت سے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کو کہا ہے ۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ ریاست کے چیف سکریٹری کو لکھے خط میں وزارت نے کہا ہے کہ مسٹر راجیو کمار کے خلاف ڈسپلن اورآل انڈیا سروس (غلط استعمال) اصول، 1968 / اےآئی ایس (D & A) اور اصول 1969 کی خلاف ورزی ہے ۔
وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت سے مرکزی تفتیشی بیورو اور
ریاستی پولیس کے درمیان شاردا چٹ فنڈ معاملے میں ہونے والے تصادم کے بعد ریاستی حکومت سے ملنے والی رپورٹ کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔ وزارت نے مغرب بنگال حکومت سے کہا ہے کہ مسٹر کمار کے خلاف عملدرآمد اور اسے اس سلسلے میں کی جانے والی کارروائی کے بارے میں بھی اطلاع دی جائے۔
وزارت نے چیف سکریٹری کو مکتوب خط میں کہا ہے کہ ا سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق، مسٹر کمار نے مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ کولکتہ کے میٹرو چینل پر دیگر پولیس افسران کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے تھے ۔ یہ بادی النظر میں آل انڈیا سروسز / آل انڈیا سروس کے ضابطے 1968اے آئی ایس (نظم و ضبط اور اپیل) کے ضابطہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ مسٹر کمار نے آل انڈیا سروس (غلط استعمال) اصول 1968 کے ضابطے 3 (1)، 5 (1) اور 7 کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔