یو پی / کیرانہ /31مئی(ایجنسی) یوپی کی کافی اہم مانی جانے والی لوک سبھا سیٹ کیرانہ سے آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن جیت گئی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار مرگانکا سنگھ کو تقریبا 50 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ یہ نشست بی جے پی رکن پارلیمنٹ حکم سنگھ کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔ یہاں جیت کے لئے مقابلہ کیرانہ کے دو خاندانوں حکم سنگھ اور اختر حسن کے بیچ تھا۔ ایک طرف حکم سنگھ کی بیٹی مرگانکا سنگھ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں تھیں تو وہیں دوسری طرف مرحوم منور حسن کی اہلیہ تبسم حسن آر ایل ڈی کے انتخابی نشان پر ایس پی۔ بی ایس پی۔ آر ایل ڈی ۔ کانگریس کی مشترکہ امیدوار تھیں۔
یو پی کی کیرانہ لوک سبھا کی نشست کافی اہم مانی جا رہی ہے۔ یہ نشست بی جے پی رکن پارلیمنٹ حکم سنگھ کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔ اب یہاں جیت کے لئے مقابلہ کیرانہ کے دو خاندانوں حکم سنگھ اور اختر حسن کے بیچ ہے۔ ایک طرف حکم سنگھ کی بیٹی مرگانکا سنگھ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں تو وہیں دوسری طرف
مرحوم منور حسن کی اہلیہ تبسم حسن آر ایل ڈی کے انتخابی نشان پر ایس پی۔ بی ایس پی۔ آر ایل ڈی ۔ کانگریس کی مشترکہ امیدوار ہیں۔ ایسے میں اسے بہو اور بیٹی کی لڑائی بھی کہا جا رہا ہے۔
کیرانہ سے آنے والے رجحانات کے مطابق، تبسم حسن وہاں 42،000 سے زائد ووٹوں کی بڑھت کے ساتھ جیت کی طرف بڑھتی نظر آ رہی ہیں۔ اترپردیش کی 80 لوک سبھا نشستوں پر 2014 کے عام انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدوار کو جیت نہیں ملی تھی۔ ایسے میں اگر تبسم کی جیت ہوتی ہے تو وہ موجودہ لوک سبھا میں یوپی سے مسلم نمائندگی کا واحد چہرہ ہوں گی۔
تبسم کیرانہ ہی سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے اختر حسن کی بہو اور منور حسن کی اہلیہ ہیں۔ حسن کنبہ کیرانہ کی سیاست کا کافی پرانا کھلاڑی رہا ہے۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد 1984 کے انتخابات میں ہمدردی کی لہر پر چڑھ کر چودھری اختر حسن نے بڑی جیت درج کی تھی۔ اس سے پہلے صرف 1971 میں ہی کانگریس یہاں سے جیتی تھی۔