نئی دہلی، 3 اگست (یو این آئی) منی پور میں قائم ملک کی پہلی قومی کھیل کود یونیورسٹی کا چانسلر اور اساتذہ کے طور پر معزز کھلاڑی مقرر کیے جائیں گے اور غیر ملکی اساتذہ کو بلا کر یونیورسٹی میں کلاسیں منعقد کرائی جائیں گي۔
لوک سبھا میں قومی کھیل کود یونیورسٹی بل 2018 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر کرنل راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے ارکان کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ مختلف ریاستوں میں وہاں کی حکومتوں سے بات کرکے مناسب سہولیات اور زمین ملنے پر آؤٹ لائن مرکز کھولے جائیں گے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">ایوان میں بعد میں صوتی ووٹ سے اس بل کو اتفاق رائےسے منظور کردیا گیا ۔ اپوزیشن کی جانب سے ریووليوشنري سوشلسٹ پارٹی (آرایس پي) کے این کے پریم چندرن نے کچھ ترمیم پیش کئے تھے جنہیں ایوان نے مسترد کر دیا۔
مسٹر راٹھور نے مسٹر پریم چندرن طرف قومی کھیل کود یونیورسٹی آرڈیننس لائے جانے کے جواز پر سوال اٹھائے جانے پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کو 10 اگست 2017 کو ایوان میں پیش کیا گیا تھا اور 24 اگست کو اسے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ 5 جنوری کو پیش کی اور جب کہ 15 جنوری سے کلاسیں شروع ہوگئی تھیں۔ بعد میں پورے بجٹ اجلاس کے شور شرابے کی نذر ہوجانے کی وجہ بل کو ایوان میں نہیں رکھا جا سکا تھا۔ لہذا آرڈیننس لانا پڑا۔