نئی دہلی ، 9 اکتوبر (یو این آئی) سنیُکت کسان مورچہ نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کو برخاست کرکے انھیں اور ان کے بیٹے آشیش مشرا مونو کو فوراً گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لکھیم پور کھیری واقعہ نے مرکز اور ریاست اترپردیش میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کردار کو پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔
سنیُکت کسان مورچہ نے ہفتے کو یہاں صحافیوں سے کہا کہ اگر 11 اکتوبر تک سنیُکت کسان مورچہ کے مطالبات کو قبول نہیں کیا گیاتو دسہرہ کے موقع پر، 15 اکتوبر کو سنیُکت کسان مورچہ کو کسان مخالف بی جے پی حکومت کے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور مقامی رہنماؤں کے پتلے جلا کر ان کے جھوٹ کو نذر آتش کیا جائے گا۔
انہوں نے
کہا کہ لکھیم پور کھیری قتل عام کو ہندوستان کی کسان تحریک کی تاریخ میں ایک تکلیف دہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس واقعے کی پوری حقیقت ان تمام ویڈیوز کے ذریعے ملک کے سامنے آچکی ہے جو اب تک منظر عام پر آچکی ہیں۔ یہ واضح ہے کہ یہ واقعہ اچانک نہیں ہوا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی ، جنہوں نے خود اپنی مجرمانہ شبیہ کو بے نقاب کیا ، نے پہلے ایک مخصوص برادری کے کسانوں کو دھمکیاں دیں ، پھر احتجاج کرنے والے کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی ، پھر ان کا بیٹا اور ان کے حواری احتجاج سے واپس جا نے والے کسانوں کو پیچھے سے گاڑی چلاتے ہوئے روند دیا جس میں چار کسان اور ایک صحافی مارے گئے۔ اس بدترین قتل عام میں ملوث لوگوں کے چہرے بھی اب ملک کے سامنے بے نقاب ہونے لگے ہیں۔