نئی دہلی،14جولائی(یو این آئی)آج یہاں کرانتی کاری یووا سنگٹھن (کے وائی ایس) کے کارکنان نے سری لنکا میں جاری عوامی تحریک کے حق میں اور سری لنکا ہائی کمیشن، نئی دہلی میں عوام مخالف رانیل وکرما سنگھے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کوجبراً مظاہرے کو روکنے کے بعد حراست میں لے لیا۔
یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہاگیا کہ کے وائی ایس سری لنکا کے عوام کے ساتھ ان کی عوام دشمن حکومت کے خلاف جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے اور مانگ کرتی ہے کہ گوٹاباراج پکشے کو فوراً برخاست کرکے ان کے ملک کے لوگوں کے پاس واپس بھیج دینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھے کو فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا
چاہیے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں کافی عرصے سے معاشی بحران چل رہا تھا۔ بالآخر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور سری لنکا کی سڑکوں پر لوگوں کا جم غفیر نظرآیا۔بعد ازاں حکومتی نظام کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ سری لنکا میں یہ بے مثال ہنگامہ آرائی اس وسیع پیمانے پر معاشی بحران کی وجہ سے پیداہوئی جو گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ اندازوں کے مطابق سری لنکا حکومت سرسے پاؤں تک قرض میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ہر جگہ اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔ معیشت کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کو اہم اجناس جیسے غذائی اجناس، کھانا پکانے کی گیس، دیگر اشیائے خوردونوش، پیٹرولیم وغیرہ درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے بڑی مقدار میں زرمبادلہ کی ضرورت ہے۔