حیدرآباد، 3 جولائی (اعتماد) کارگذار صدر بی آر ایس کے ٹی راماراو نے چہارشنبہ کو پارٹی کے رکن اسمبلی پی کوشک ریڈی کے خلاف فوجداری کیس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چوں کہ حضورآباد کے رکن اسمبلی، کانگریس حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف لڑائی لڑرہے ہیں۔ اس وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ راماراو نے یہ بھی واضح کردیا کہ حکمراں پارٹی کی جانب سے دھمکانے کی اس قسم کی حرکتوں کے باوجود بی آر ایس کے قائدین نہیں جھکیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت سے سوال کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”عوامی حکومت“ سے سوال کرنے پر
عوامی نمائندوں کو جھوٹے مقدمات میں ماخوذ کیا جارہا ہے۔ بی آر ایس کے کارگذار صدر نے یہاں جاری کردہ ایک بیان کے ذریعہ پوچھا کہ آیا ضلع پریشد کے اجلاس کے دوران عوامی مسائل کو اجاگر کرناکوئی جرم ہے؟ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ اپنے حلقہ میں سرکاری اسکولوں میں طلبہ کو فراہم کی جانے والی سہولتوں پر اگرکوئی رکن اسمبلی اجلاس منعقد کرتے ہیں تواس میں غلط کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسر،اجلاس میں شرکت کے لئے منڈل ایجوکیشن آفیسرس کو کس طرح نوٹسیں جاری کرسکتے ہیں۔ تارک راماراو نے کہا کہ کانگریس حکومت کی جانب سے بی آر ایس قائدین کے خلاف درج مقدمات سے پارٹی قانونی طور سے نمٹے گی۔