نئی دہلی/12مئی(ایجنسی) صدر رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ حالیہ برسوں میں ملک میں رجسٹرڈ ہیلتھ ورکروں کی تعدد میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن صحت خدمات کی بڑھتی ضرورتوں کے مدنظر یہ تعداد خاطر خواہ نہیں ہے۔
مسٹر کووند نے بین الاقوامی یوم نرس کے موقع پر راشٹرپتی بھون میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں ملک میں نرسنگ کی تعلیم دینے والے اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور مارچ 2017 تک رجسٹرڈ نرسوں اور دیگر ہیلتھ ورکروں کی تعداد بڑھ کر ستائیس لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ اس کے باوجود صحت سے متعلق دیگر خدمات میں نرسوں اور ہیلتھ ورکروں کی ضرورت بڑھتی جارہی ہے۔ اس وقت ملک میں فی ایک ہزار کی آبادی پر 1.7نرس ہیں جب کہ عالمی اوسط 2.5نرس ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ حکومت ہند نے قومی صحت پالیسی 2017میں دیہی اور
شہری علاقوں میں صحت خدمات کو سہل بنانے کا خاکہ سامنے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرسنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں کام کرنے والی بیٹیوں کی تعداد ہمیشہ سے زیادہ رہی ہے۔ نرسوں کی خدمت اور لگن کے جذبہ کی ضرورت بچوں" بوڑھوں" عورت مرد" غریب امیر اور دیہی شہری سبھی لوگوں کو ہوتی ہے ۔ وہ دور دراز کے دیہی علاقوں سے لے کر میدا ن جنگ تک کے سنگین حالات میں بھی اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو اپنی ضرورت کے مطابق صحت سے متعلق دیکھ بھال دستیاب ہو یہ انسانیت کے نقطہ نظر سے بھی ضروری ہے ۔ لیکن اگر اسے انسانی حقوق کی شکل میں نافذ کرنا ہے تو صحت کے شعبے میں کام کرنے والے اداروں " ہیلتھ ورکروں " سول سوسائٹی اور این جی او کو متحد ہوکر کوشش کرنی ہوگی۔
اس موقع پر انہوں نے نرسنگ کے شعبہ میں نمایاں خدمات کے لئے 35 نرسوں کو فلورینس نائٹ اینگل انعام بھی دئے۔