ذرائع:
قازقستان کے صدر نے وسطی ایشیائی ملک کی حکومت کو برطرف کرنے کے اگلے دن منگل کو اپنے چیف آف اسٹاف کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا۔
پیر کو کابینہ کے استعفیٰ کا اعلان کرنے والے صدارتی حکم نامے میں اس کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ صدر قاسم جومارت توکایف نے گزشتہ سال وزراء پر تنقید کی تھی اور کابینہ کو مہنگائی کو روکنے اور ملک کے پرانے ڈھانچے کو بہتر بنانے میں ناکامی کا ذمہ دار
ٹھہرایا تھا۔
توکایف نے علی خان سمائیلوف کی جگہ 43 سالہ چیف آف اسٹاف اولزہاس بیکٹینوف کو وزیر اعظم نامزد کیا، جو اس سے قبل ملک کے انسداد بدعنوانی کے ادارے کی سربراہی کر چکے تھے، اور قومی پارلیمان نے فوری طور پر اس کی منظوری دے دی۔
سمائیلوف کو جنوری 2022 میں پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا جس میں 225 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد قازقستان کی آزادی کے بعد سے یہ بدترین بدامنی تھی۔