نئی دہلی، 5 جنوری (یو این آئی) یمنا کے پانی میں امونیا کی بڑھتی سطح کی وجوہات اور اس کے تصفیہ کے سلسلے میں مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے ایک مشترکہ مطالعاتی گروپ تشکیل دیا ہے۔
سی پی بی سی نے پیر کو دلی آلودگی کنٹرول کمیٹی، ہریانہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ، دہلی جل بورڈ ، محکمہ آبپاشی اور آبی وسائل کا محکمہ ہریانہ اور آبپاشی و فلڈ کنٹرول کا محکمہ، دہلی کے ساتھ دریائے یمنا کے پانیوں میں امونیکل نائٹروجن کی بڑھتی ہوئی سطح پر ایک میٹنگ طلب کی ہے۔ میٹنگ میں اس مسئلے کے فوری اور طویل مدتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یمنا کے پانی میں امونیا کی
بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ، ہریانہ شہروں میں گندے پانی کا براہ راست ندی میں اخراج ہونا، صنعتی اکائیوں سے نکلنے والا آلودہ پانی اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹوں سے براہ راست جاری ہونے والے پانی ہوسکتا ہے۔
اس تحقیقاتی گروپ میں دہلی جل بورڈ، ہریانہ اسٹیٹ آلودگی کنٹرول بورڈ، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی، آبپاشی اور آبی وسائل کا محکمہ ہریانہ اور آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ دہلی کے نمائندے شامل ہیں۔ یہ گروپ دریا میں امونیا کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجوہات کا پتہ لگائے گا اور ان جگہوں کی نشاندہی کرے گا جہاں سے آلودہ پانی یمنا میں چھوڑا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گروپ مسئلہ کے حل کے طریقوں کو بھی تجویز کرے گا۔