ہولوکوسٹ کو مسلم ورلڈ لیگ نےتمام بندگان خدا کی توہین قرار دیا
آؤشوٹس [پولینڈ] ہولوکاسٹ کو جھٹلانے یا اس کی تاریخی اہمیت میں کمی کی کوئی بھی کوشش بے گناہ متاثرین کی توہین کے مساوی ہے اور اسلام ایسے جرائم کے مکمل خلاف ہے۔ مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما محمد بن عبدالکریم العیسی کی اس دو سال پرانی تحریر نے آج ایک ایسے منظر کی شکل لے لی جو آل ابراہیم کے رشتے کو نوع انسانی کے حق میں سازگار بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
پولینڈ کے نازی عہد کے اذیتی کيمپ آؤشوٹسمیں پہلی بار مسلم رہنماؤں کے ایک وفد نے اللہ کے حضور میں سجدہ ریز ہوئے مشترکہ دعائیہ تقریب میں حصہ لیا۔
آؤشوٹس کے سابقہ اذیتی کيمپ کے خاتمے کے 75 برس پورے ہونے کے موقع پر مسلمانوں اور یہودیوں نے ارتباط کے اس منظر کو انسانی رشتوں کے حق میں فال نیک گردانا اور مسلم رہنماؤں کے وفد کے دورے کو تاریخی قرار دیا۔مسلم رہنماؤں نے خاص طور پر اس دورے کو ایک ’مقدس فریضہ اور غیر معمولی اعزاز‘ گردانا۔
نازی دور کے اس اذیتی کيمپ میں آج جب دونوں مذاہب کے رہنما پہنچے توپورے ماحول پر جیسے خوش آئند تبدیلی کے امکانات کے بادل چھا گئے تھے۔ اس دورے کی قیادت مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما محمد بن عبدالکریم العیسی اور امریکن جیوش کمیٹی کے چیف ایگزیکیٹو ڈیوڈ ہیرس کر رہے تھے۔
دوسال قبل محمد العیسٰی کے واشنگٹن میں یو ایس ہولوکاسٹ میوزم کا دورہ کرنے کے بعد میوزیم کے نام ایک مکتوب میں اس اظہار خیال پر کہ ’’ہولوکاسٹ کو جھٹلانے یا اس کی تاریخی اہمیت میں کمی کی کوئی بھی کوشش بے گناہ متاثرین کی توہین کے
مساوی ہے اور اسلام ایسے جرائم کے مکمل خلاف ہے‘‘ آج ورلڈجیوش کانگریس نے اپنے جوابی رد عمل میں کہا کہ اگرچہ آج بھی یہ جھوٹا اور غلط تاثر پایا جاتا ہے کہ مسلمان یہودیوں کے خلاف جارحانہ سوچ رکھتے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ جہاں کہیں بھی یہودیوں پر حملہ ہوتا ہے، مسلمان کھل کر اس کے خلاف بولتے ہیں اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلم ورلڈ لیگ جہاں دنیا بھر میں ایک بلین مسلمانوں کی نمائندہ تنظيم ہے وہیں ورلڈجیوش کانگریس کو یہودیوں کا معتبر ادارہ ہے۔
دونوں مذاہب کے رہنما جمعرات کے روز سابقہ نازی دور کے اس اذیتی کيمپ پہنچے۔ اس دورے کی قیادت مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما محمد بن عبدالکریم العیسی اور امریکن جیوش کمیٹی کے چیف ایگزیکیٹو ڈیوڈ ہیرس کر رہے تھے۔
محمد العیسی نے دورے کے بعد نامہ نگاروں سے کہاکہ ’’ہولوکاسٹ کے متاثرین یہودیوں اور مسلمانوں کا يکساں طور پر موجود ہونا اپنے آپ میں ایک مقدس فریضہ اور غیر معمولی اعزاز کی بات ہے۔“
آؤشوٹس کے اذیتی کيمپ میں نازیوں نے ایک عشاریہ ایک ملین لوگوں کو قتل کیا تھا جن کی بھاری اکثریت یہودیوں پر مشتمل تھی۔ محمد العیسی [54]نے کہا کہ ہولوکوسٹ کے جرائم بلا شبہ غیر معمولی تھے ۔۔۔ جس میں تمام بندگان خدا کی توہین کی گئی تھی۔
ڈوئچے ویلے کے مطابق محمد العیسی مسلمانوں کے 62 رکنی وفد کی قیادت کر رہے تھے۔ اس وفد میں تیس سے زیادہ ممالک کے کئی درجن مذہبی رہنما بھی شامل تھے۔ جیوش کمیٹی نے مسلم اور یہودی وفد کی مشترکہ دعائیہ تقریب کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔ کميٹی نے ايک ٹوئٹ کر کے کہا کہ اس موقع کو یہودی اور مسلمان کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔