سری نگر، (کپواڑہ)19 / نومبر[یو این آئی] بی جے پی کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر مختا ر عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ کانگریس کی ”خموشی“ ، ”گُپکاراعلامیہ“ ، ”خاندانی اور تباہ کن سیاست“ کے لئے ”اعلانِ مرگ“ ثابت ہوگا۔
مسٹر نقوی نے آج کپواڑہ میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”گُپکار گینگ“ ایک ”گمراہی گینگ“ ب ن گیا ہے جو جموں و کشمیر کے عوام میں اپنے تنگ نظر سیاسی مفادات کے لئے خوف اور شکوک وشُبہات کے بھوت کو کھڑا کر رہا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ ملک کی گرینڈ اولڈ پارٹی کانگریس او ر ”خاندان“ ایسے لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملا رہی ہے جو علیحدگی پسندی - دہشت گردی کو کشمیر کی تقدیر اور تصویر بنانا چاہتے ہیں۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ 370 کی آڑ میں، جموں و کشمیر-لداخ میں عوام کی ترقی کے لئے دیئے گئے سرکاری خزانے کی لوٹ مچانے والوں کی ”خاندانی سیاست کا پاندانی سرور چکنا چور ہو چکا ہے“ کئی دہائیوں کے بعد، بی جے پی جموں وکشمیر کے عوام کو جمہوری عمل اور جامع ترقی کا حصہ دار بنا رہی ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ 370 کے ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر-لداخ کے ”زر، جنگل، زمین“ کے حقوق مکمل طور پر محفوظ اور مضبوط ہیں۔ آرٹیکل 370 کے ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر، لیہہ۔ کارگل کے عوام کے تجارت، زراعت، روزگار، ثقافت، زمین اور جائیداد وغیرہ حقوق کو مکمل آئینی تحفظ دیا گیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں منعقد ہونے والے مقامی بلدیاتی انتخابات میں ”گپکار الائنس“ میں شامل ہو نے والی کانگریس کی قیادت کو ملک کے سامنے 370 پر اپنے موقف کو واضح کرنا چاہئے، انہیں بتانا چاہئے کہ 370 نے سات دہائیوں میں، جموں۔کشمیر کو علیحدگی پسندی -دہشت گردی کے سوا کیا دیا ہے؟
جناب نقوی نے کہا کہ
آرٹیکل 370 ہٹنے سے پہلے جموں۔ کشمیر کے رہنے والے پہاڑی گجر-بکر والوں، پسماندہ۔ کمزور طبقات کو ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملا تھا؛ تقسیم ہند کے بعد پاکستان سے جموں و کشمیر آنے والے بے گھر افراد کو 70/ برسوں بعد بھی شہریت اور ووٹ دینے کا حق نہیں ملا تھا۔ 2019 میں 370 کو ختم کرکے مرکز کی بی جے پی حکومت نے یہ حقوق دلائے۔ اب کسی بھی اتحاد کو عوام سے ان حقوق کو چھیننے نہیں دیا جائے گا۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ 370 کے خاتمے کے ساتھ جموں و کشمیر، لیہہ۔ کارگل کے علاقوں کی ترقی میں رُکاوٹ بنے تمام قوانین کو ختم کرکے ان علاقوں کی ترقی کی رفتار پر لگے ”اسپیڈ بریکر“ کو زمین بوس کردیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی مختلف معاشی، تعلیمی ترقیاتی اسکیموں اور پروگراموں کا فائدہ جموں وکشمیر، لیہ کارگل کے عوام کو بھی مل رہا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر، لیہ کارگل میں انتظامی، زمینی، ریزرویشن وغیرہ امور میں بہتری لائی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے 890 قوانین نافذ ہو گئے ہیں، ریاست کے 164 قوانین ختم کئے گئے ہیں، 138 قوانین میں اصلاح کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن سسٹم کو بہتر بناکر زیادہ سے زیادہ ضرورتمند اور محتاج افراد کو فائدہ پہنچایاگیا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں کی طرح، جموں و کشمیر، لیہ-لداخ کے عوام کو ”مدرا یوجنا“ ، ”اُجّولا یوجنا“ ، ”اسکالرشپ اسکیمیں“ ، ”جن دھن یوجنا“ ، ”آیوشمان بھارت یوجنا“ ، ”کوشل وکاس کا ریہ کرم“ ، زراعت اور باغبانی کی مختلف مرکزی سرکاری اور دیگر روزگار پَرَ ک اسکیموں وغیرہ کا فائدہ بڑے پیمانے پر مل رہا ہے۔ جموں، کشمیر، لداخ کو ”سرمایہ کاری کا مرکز“ بنانے کی سمت میں اقدامات کئے گئے ہیں۔ عالمی سرمایہ کاری کی کانفرنس سے تقریباً 14 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری آئی ہے۔