نئی دہلی، 29 ستمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کے روز جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائی کے مطالبے کے سلسلے میں ان کی بیٹی التجا مفتی کی اپیل کے تناظر میں اپنا موقف واضح کرے۔
جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بینچ نے محترمہ التجا کی جانب سے ان کے وکیل نتیا رام کرشنن کی جانب سے دائر عرضی پر شنوائی کے دوران ان
سے کہا کہ وہ اپنی اپیل متعلقہ انتظامیہ کے سامنے رکھیں۔ عدالت نے مرکز سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کسی شہری کو حراست میں رکھے جانے کی زیادہ سے زیادہ مدت کیا ہے اور محترمہ محبوبہ مفتی کو مسلسل حراست میں رکھے جانے کی کیا دلیل ہے۔
سپریم کورٹ نے سالسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا،’ آپ کو ان دو بنیاد پر بھی اپنا موقف رکھنا چاہیے‘۔ اگلی شنوائی کی تاریخ 15 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔